یہ باتیں زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹر محمد اشرف (ہلال امتیاز) نے سینئر ٹیوٹر آفس کے زیراہتمام یکجہتی کشمیر پر منعقدہ سیمینار کے ابتدائی راؤنڈ میں مہمان خصوصی کے طور پر اپنے خطاب میں کہیں۔ نیو سینٹ ہال میں منعقدہ سیمینار سے اپنے خطاب میں ڈاکٹر محمد اشرف نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی عالمی طو رپر تسلیم شدہ حیثیت کو تبدیل کرنے کے بزدلانہ بھارتی اقدام کو مہذب دنیا نے مسترد کر دیا ہے اور سلامتی کونسل کے حالیہ اجلاس میں روس‘ چین اور برطانیہ کی طرف سے پاکستانی موقف کی حمایت نے ایک طرف بھارت کو سفارتی سطح پر تنہائی میں لاکھڑا کیا ہے تو دوسری طرف جدوجہد آزادی کے متوالوں کو بھی تقویت ملی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے یکطرفہ اقدام سے بی جے پی اور آر ایس ایس کی فاشسٹ ذہنیت کھل کر سامنے آگئی ہے لیکن وہ سمجھتے ہیں کہ بھارتی حکومت کا یہ اقدام ہندوستان میں جاری جدوجہد آزادی کی دوسری تحریکوں کو مزید ابھارنے کا باعث بنے گا جس کے نتیجے میں بالآخربھارت کی کئی ریاستوں میں آزادی کی صبح ضرورطلوع ہوگی۔انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ یونیورسٹی اورپاکستان اکیڈمی آف سائنسز کے پلیٹ فارم سے دنیا کے ہر ملک میں موجود اکیڈمی آف سائنسز کو خطوط لکھنے کیلئے وہ اپنا کردار ادا کریں گے تاکہ ان ممالک کے اہلیان فکر و دانش کو کشمیرکی صورتحال کا بہتر طور پر ادارک ہوسکے جو یقینی طو رپر ان ممالک کی حکومتوں کی رائے عامہ ہموار کرنے میں مددگار ثابت ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ برسوں سے بھارتی حکومت نے کشمیریوں کو محصور کر رکھا ہے اور دعویٰ کرتے ہیں کہ کشمیری اپنی نقل و حمل میں آزاد ہیں یہ کس طرح کی آزادی ہے جس کا پردہ چاک بی بی سی اور آزاد میڈیا پوری ذمہ داری کے ساتھ کر رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جغرافیائی حقائق کے مطابق کشمیر ہمارے میدانی علاقوں کا پہاڑی سلسلہ ہے اور فطری طور پر پاکستان کا حصہ ہے لہٰذا ہم اپنی شہہ رگ کسی طور پر کسی دوسرے ملک کے حوالے کرنے کو ہرگز تیار نہیں۔ انہوں نے کہا کہ مہذب دنیا میں کوئی بھی شخص ہٹلر کا نام عزت سے نہیں لیتااوروہ سمجھتے ہیں کہ بھارتی وزیراعظم اپنی رعونیت اور غرور میں بہت آگے جا چکا ہے اور یہی اس کا نقطہ زوال ہے جو پورے بھارت کی تباہی کا پیش خیمہ ثابت ہوگا۔ سیمینار سے ڈین کلیہ فوڈ نیوٹریشن و ہوم سائنس و پرنسپل آفیسراُمور طلبہ ڈاکٹر مسعود صادق بٹ‘ نتاشہ مرتضی و دیگر نے بھی خطاب کیا۔سیمینار کے اختتام پر کشمیریوں سے اظہار یکجتہی کیلئے واک بھی نکالی گئی۔