پاکستان گنے، آم، گندم، مکئی اور دیگر زرعی اجناس میں دنیا بھر میں خاص مقام رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کی زرعی جامعات میں ہونے والی تعلیم و تحقیق کے تعاون کو فروغ دے کر مشترکہ چیلنجز سے نبردآزما ہوا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نائیجیرین حکومت زراعت پر خصوصی توجہ دے رہی ہے تاکہ معیاری اجناس کی فراہمی کے ساتھ ساتھ کسانوں کے ذرائع آمدن کو بڑھا کر غربت کا خاتمہ کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ دورحاضر کے تقاضوں سے نپٹنے کے لئے مشترکہ تحقیق اور پروگرامز شروع کئے جائیں گے تاکہ ایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ کرتے ہوئے ترقی کی منازل طے کی جا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کا شمار زراعت کے حوالے سے دنیا کی بہترین جامعات میں ہوتا ہے جہاں سے 80ہزار سے زائد طلباکو تعلیم کے زیور سے آراستہ ہو چکے ہیں۔ زرعی یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد اشرف نے کہا کہ زرعی یونیورسٹی فیصل آباد دنیا بھر کی جامعات کے ساتھ مختلف تعلیمی و تحقیقی پروگرامز میں کام کر رہی ہے تاکہ فوڈ سیکورٹی اور غربت کے خاتمے جیسے اہداف کو حاصل کیا جا سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہائرایجوکیشن کمیشن کے ٹیکنالوجی ڈویلپمنٹ فنڈ میں زرعی یونیورسٹی فیصل آبادکے سائنسدانوں نے 27 پراجیکٹس حاصل کئے ہیں۔ علاوہ ازیں جامعہ کا شمار یو ایس ورلڈ رینکنگ میں زرعی اعتبار سے دنیا کی ڈیڑھ سو بہترین جامعات میں ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے مابین تعلقات کو استوار کرتے ہوئے زرعی ترقی کی نئی راہوں کا تعین کیا جا سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ آنے والے مہینوں میں نائیجیریا کی جامعات کے ساتھ مزید مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے جائیں گے تاکہ تعلیمی و تحقیقی تعاون کو ٹھوس بنیادوں پر آگے بڑھایا جا سکے۔
ان کا کہنا تھا کہ میکنائزیشن کو یقینی بنائے بغیر فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ ناممکن ہے جس کے لئے دونوں ممالک کو مل کر کام کرنا ہو گا۔اس موقع پر نائیجرین ڈپٹی ڈائریکٹر انجینئرنگ اینڈ میکنائزیشن عبداللہ جی ابوبکر اور زرعی یونیورسٹی کے ڈینز ڈاکٹر ظفر اقبال قریشی، ڈاکٹر اللہ بخش، ڈاکٹرمحمد اسلم، ڈائریکٹر ایکسٹرنل لینکجز ڈاکٹر محمد رشید، ڈائریکٹر ریسرچ ڈاکٹر ظہیر احمد ظہیر، ڈاکٹر نزہت ہما و دیگر بھی موجود تھے۔ اس موقع پر نائیجیرین ہائی کمشنر اور وائس چانسلر نے پلانٹ فار پاکستان کے تحت پودا بھی لگایا۔