کہ نہتے مگر اپنے ارادوں میں فولادی جذبہ حریت جیسے عزم عالی شان کی عظیم مثال کشمیریوں کی ہر سطح پر مددکی جائے گی۔ اس حوالے سے مرکزی تقریب یونیورسٹی کے کلاک ٹاور میں منعقد کی گئی جہاں یونیورسٹی کے وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹر محمد اشرف(ہلال امتیاز) نے کہا کہ پاکستانیوں کے دل اپنے کشمیری بھائی بہنوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں اور پوری کیمپس کمیونٹی دنیا کی سب سے بڑی جیل مقبوضہ وادی میں کشمیریوں کے ان کے گھروں میں چار ہفتوں سے جاری محاصرے کی مذمت کرتے ہوئے فوری طور پر کرفیو اُٹھانے کا مطالبہ کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ وادی کی بگڑتی ہوئی صورتحال انسانی حقوق کے چمپئنزاور سلامتی کونسل کیلئے کھلا چیلنج ہے جس میں ترقی یافتہ اور معاشی طور پر مضبوط ممالک کی خاموشی حالات کوبگاڑنے کا باعث بن رہی ہے۔انہوں نے اُمید ظاہر کی کہ وزیراعظم پاکستان عمران خان جنرل اسمبلی کے آمدہ اجلاس میں کشمیرکے مسئلے کوموثر انداز میں دنیا کے سامنے رکھیں گے کہ کس طرح یہ تنازعہ دو ایٹمی ممالک کے مابین کشیدگی میں اضافہ کرکے پوری دنیا کے امن کو نئے خطرات سے دوچار کر سکتا ہے۔تقریب کے دوران پاکستان اور آزاد کشمیرکے قومی ترانے بجائے گئے اور کشمیریوں کی مدد اور درندرمودی کے شرمناک اقدام سے انہیں محفوظ رکھنے کیلئے خصوصی طو رپر دعا بھی کی گئی۔