ورثہ ایگری فارم بہادری والا میں منعقدہ میلے میں ثقافتی و زرعی نمائش‘ گڑ میلہ‘ دیسی کھانے‘ چاٹی کی لسی‘ تانگہ‘ بگھی‘ گھوڑا ڈانس‘ کشی رانی اور بچوں کیلئے جھولے وغیرہ کا اہتمام کیاگیا تھا۔ میلہ کی افتتاحی تقریب کے مہمان خصوصی زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹر محمد اشرف)ہلال امتیاز (تھے۔ انہوں نے میلے کا افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ شہری زندگی میں اس قسم کی دیہی ثقافتی سرگرمیاں نوجوان نسل کو اپنی ثقافت اور تہذیب کی خوبصورتیوں سے قریب تر کرنے کیلئے انتہائی اہمیت کی حامل ہیں۔ انہوں نے کہاکہ شہروں میں تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی کے رجحان کی وجہ سے وہاں آلودگی اور گھٹن کے باعث لوگوں کیلئے رہنا مشکل تر ہوجاتا رہا ہے۔ اس ضمن میں ضرورت اس امر کی ہے کہ دیہی علاقوں کو شہری سہولیات سے آراستہ کرکے آبادی کا پھیلاؤ شہروں تک بڑھانے کے عمل کو نہ صرف روکا جائے بلکہ نئی نسل کو فطرت کی خوبصورتیوں کے ساتھ جوڑنے کیلئے اس قسم کے میلے منعقد کئے جائیں۔ ایگری ورثہ فارم کے چیف ایگزیکٹو ڈاکٹر ظفر اقبال رندھاوا نے کہا کہ اس طرح کے میلوں میں فیصل آباد کی مختلف جامعات اور سکولوں‘کالجوں کے بچوں کو دعوت دی گئی ہے تاکہ وہ اپنی مٹی کے ساتھ محبت کو زیادہ مضبوط بنا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ آلودہ فضاء اور ملاوٹ شدہ خوراک کے باعث ہماری شہری آبادی کی صحت سوالیہ نشان بنتی جا رہی ہے لہٰذا ہمیں کھیتوں سے اگنے والی اشیاء کو اصل حالت میں حاصل کرنے کیلئے اس طرح کی سرگرمیاں زیادہ سے زیادہ منعقد کرنا ہونگی۔ ڈاکٹر شہزاد بسرا نے کہا کہ وہ اس سے پہلے بھی ایگری ٹورم ازم کے پلیٹ فارم سے اس طرح کے میلوں کا حصہ رہے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ شہری نوجوانوں کو اس طرح کی سرگرمیوں میں شامل کرکے انہیں اپنی مٹی اور دیہاتوں کی خوبصورت روایات سے آشنا کروانا انتہائی اہم قومی ذمہ داری ہے۔ ایگری ٹورازم کارپوریشن کے چیف ایگزیکٹو آفیسر طارق تنویر نے بتایا کہ انہوں نے سوات میں آڑو میلہ‘ اندورن سندھ میں کجھور میلہ اور مختلف ایکالوجیکل زونز میں میلے منعقد کروائے ہیں تاکہ وہاں پیدا ہونیوالے پھلوں کی ویلیو ایڈیشن اور کسان کی معاشی حالت میں بہتری کیلئے راہ ہموار کی جا سکے۔ اس موقع پر ڈاکٹر محمد اشرف‘ڈاکٹر ظفر اقبال رندھاوا‘ ڈاکٹر شہزاد بسرا‘ ڈاکٹر خالد شوق‘ مسٹر طارق تنویر نے دیہی کھیلوں گلی ڈنڈا‘ چائے کی تیاری‘ گڑ بنانے اوردیہی دوکانداری میں بھی حصہ لیا۔