جس سے ملازمین اور زیادہ یکسوئی اور دلجمعی کے ساتھ اپنی پیشہ وارانہ ذمہ داریوں کی ادائیگی کرپائیں گے۔ یہ انکشاف زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹر محمد اشرف (ہلال امتیاز) نے اقبال آڈیٹوریم میں گریڈ1تا 15کے ملازمین سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ڈاکٹر محمد اشرف نے کہا کہ ماضی قریب میں دوران ڈیوٹی وفات پانیوالے ملازمین کے بچوں کے کوٹہ پر 32نوجوانوں کو اہلیت کے مطابق بھرتی کیا گیا جبکہ اپ گریڈ ہونیوالوں دیگر لوگوں میں 26سکول ٹیچرز‘ 10آفس اسسٹنٹس‘ 92گریڈ پانچ تا 16 اور280 گریڈ 1تا 4کے ملازمین شامل ہیں۔ ڈاکٹر محمد اشرف نے اس عزم کا اظہار کیا کہ گریڈ17میں اپ گریڈیشن چونکہ سلیکشن بورڈ کے اختیار میں ہے لہٰذا ان کی کوشش ہوگی کہ آمدہ سلیکشن بورڈ کے اجلاس میں اس کی بھی منظوری حاصل کرکے حقداروں تک ان کا حق پہنچایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ مشکلات کے باوجود اللہ تعالیٰ کی خاص نصرت سے جملہ اُمور احسن طریقے سے آگے بڑھائے جا رہے ہیں جس کیلئے رجسٹرار طارق سعید کی قیادت میں ڈپٹی رجسٹرارز نیاز محی الدین اور طارق گل کی کاوشیں لائق تحسین ہیں جنہوں نے مذکورہ 457ملازمین کے کیسز کو انتہائی باریک بینی اور بالغ نظری سے دیکھتے ہوئے میرٹ پر پورا اترنے والے اہل افرادہی کی سفارش کی جسے منظور کر لیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ وہ آئند چند روز میں مذکورہ اپ گریڈیشن کے حوالے سے متاثر ہونیوالے کسی بھی ملازم کے تحفظات کو ہمدردی سے سننے کیلئے گریوینس کمیٹی کے احکامات جاری کریں گے تاکہ اپ گریڈیشن کے حوالے سے اگر کسی کے کچھ تحفظات ہیں تو انہیں نہ صرف ہمدردی سے سنا جائے بلکہ اس کیلئے مناسب سفارشات کرکے ان کا جائز حق بھی ان تک پہنچایا جا سکے۔ انہوں نے ماضی میں آسامیاں مشتہر کئے بغیر ایڈہاک بنیادوں پرملازم ہونیوالوں کے حوالے سے واضح کیا کہ وہ ان سے ہمدردی رکھتے ہیں انہیں آسامیاں مشتہر کر کے ترجیحی طور پر ٹیم کا حصہ بنانے کے آرزومند ہیں تاہم اس کیلئے ضروری ہے کہ وہ خود کو ڈیلی پیڈ لیبر کے طور پر ٹیم سے جوڑے رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ نصف سال کے دوران یونیورسٹی کیمپس کو ملک کا سب سے خوبصورت اور گرین کیمپس بنا دیا گیا ہے جس کیلئے پروفیسرڈاکٹر قمر بلال‘ ڈاکٹر عدنان یونس اور ان کی ٹیم کی کاوشوں کو سراہا جانا چاہئے جو وزیراعظم عمران خان کے خواب کلین و گرین پاکستان کو شرمندہ تعبیر کرنے میں یونیورسٹی کی سطح پر ہراول دستے کے طو رپر خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔ انہوں نے کیمپس کمیونٹی پر زور دیا کہ یونیورسٹی کو صاف ستھرا رکھنے کیلئے ہمیں اپنے اردگر د کے ماحول پر نظر رکھنی چاہئے اور لاپرواہی سے کچرا پھینکنے والے افراد کی نشاندہی کرتے ہوئے ان کا محاسبہ بھی کرنا چاہئے تاکہ کلین و گرین کیمپس کا اجتماعی ہدف کمیونٹی کی مدد سے حاصل کیا جا سکے۔