یونیورسٹی کے وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹر محمد اشرف (ہلال امتیاز) کی صدارت میں سینٹ کے 45ویں اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ موجودہ ڈرائیورز کو فوری طور پر گریڈ 7میں اپ گریڈ کیا جائے گا جبکہ مستقبل میں بھرتی ہونیوالے ڈرائیورز کیلئے ڈرایؤنگ لائسنس اور تجربہ کے ساتھ ساتھ میٹرک پاس ہونا بھی لازم قرار پائے گا۔سینٹ نے اپنے دو اراکین پروفیسرڈاکٹر محمود احمد رندھا وا اور ڈاکٹر فرزانہ رضوی کا آئندہ تین برسوں کیلئے یونیورسٹی سنڈیکیٹ کیلئے منتخب کیا جبکہ ماہر معیشت پروفیسرڈاکٹر محمد اشفاق کو فنانس وپلاننگ کمیٹی کیلئے نامزد کیا۔ اجلاس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹر محمد اشرف نے کہا کہ ہرچند حکومتی کٹوتی کے نتیجہ میں ہائر ایجوکیشن کمیشن کی طرف سے یونیورسٹی بجٹ میں خاطر خواہ کمی کی گئی ہے تاہم بہتر فنانشل مینجمنٹ کے نتیجہ میں ممکنہ خسارے کو 589ملین سے کم کرکے 185ملین تک لانے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ یونیورسٹی بجٹ کا 60فیصد حصہ ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں خرچ ہوجاتا ہے جس کے پیش نظر چند برس پہلے 15ملین روپے سے قائم ہونیوالا پنشن فنڈ آج 1.2ارب روپے تک پہنچ چکا ہے جس میں ا ضافہ کیلئے سنجیدہ کوششیں کی جائیں گی تاکہ پنشن پر اُٹھنے والے اخراجات کی یونیورسٹی بجٹ کے بجائے پنشن فنڈ سے ادائیگی ممکن بنائی جا سکے۔ انہوں نے بتایا کہ ابتدائی طور پر یونیورسٹی کی تین بلڈنگز کو سولر پر منتقل کر دیا گیا ہے اور یونیورسٹی کے یوٹیلٹی اخراجات میں نمایاں کمی کیلئے 3میگا واٹ سولر بجلی کا منصوبہ بھی پنجاب حکومت کے زیرغور ہے اور وہ توقع رکھتے ہیں کہ جلد ہی اس کی منظوری سے بجٹ میں سہولت پیدا ہوجائیگی۔انہوں نے پرنسپل آفیسراسٹیٹ مینجمنٹ و انجینئرنگ و کنسٹرکشن ڈاکٹر قمر بلال اور ان کی ٹیم کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے مختصر عرصہ کے دوران یونیورسٹی کوملک کی سب سے کلین و گرین جامعہ بنانے کے ساتھ ساتھ سوئی گیس کی لاکھوں روپے کی لیکیج پر قابو پایا ہے جس کے نتیجہ میں ماہانہ مل میں 20لاکھ روپے سے زائد کی کمی واقع ہوئی ہے۔اجلاس نے جھنگ روڈ پر موجود کمیونٹی کالج کا نام پارس کیمپس رکھنے کے ساتھ ساتھ انسٹی ٹیوٹ آف ایگری ایکسٹینشن و رورل ڈویلپمنٹ کو انسٹی ٹیوٹ آف ایگری ایکسٹینشن‘ ایجوکیشن و رورل ڈویلپمنٹ اور انسٹی ٹیوٹ آف فارمیسی‘ فزیالوجی اینڈ فارماکالوجی کو انسٹی ٹیوٹ آف فزیالوجی و فارماکالوجی کے نام سے موسوم کرنے کی بھی منظوری دی۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ ٹائم سکیل پروموشن کیلئے اہل ملازمین کی اپوائنٹنگ اتھارٹی سے منظوری کے بعد نوٹیفکیشن جاری کیاجائے گا۔یونیورسٹی ٹریژر طارق سعید نے مالی سال 2017-18‘ 2018-19اور سال 2019-20کے بجٹ بھی منظور کروائے۔اجلاس کی کارروائی قائم مقام رجسٹرار طارق سعید نے آگے بڑھائی۔ اجلاس میں رکن پنجاب اسمبلی چوہدری علی اختر خاں‘ ٹوبہ ٹیک سنگھ سے چوہدری محمد اشفاق‘ پروفیسرامریٹس ڈاکٹر خالد محمود خاں‘ ڈاکٹر رائے نیاز احمد‘ ڈاکٹر بخت بیدار خاں‘ ڈاکٹرناصر امین اور یونیورسٹی سے سینٹ اراکین نے بھاری تعداد میں شرکت کی۔