یونیورسٹی کے آفس آف بکس اینڈ میگزینز کے زیراہتمام سائنس بلاک کے لیکچر تھیٹر میں منعقدہ تقریب کی صدارت یونیورسٹی کے وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹر محمد اشرف (ہلال امتیاز) جبکہ مہمان خصوصی نثرنگار شاعر ڈاکٹر وحید احمد تھے۔ معروف شاعر حماد نیازی اور شاہد ذکی نے مہمانان اعزاز کے طور پر تقریب میں شرکت کی۔ کشت نو کی ایڈیٹوریل ٹیم میں رابعہ لطیف‘ زاہد انور خاں‘ بلال خالد‘ حمزہ طارق‘ اسامہ سرور‘ کائنات انور‘ عمارہ اشرف اور عائشہ منظور شامل تھے جبکہ پروفیسرڈاکٹر شہزاد ایم اے بسرا کی زیرنگرانی ایڈوائزری بورڈ کے ممبران میں سید قمر بخاری‘ ڈاکٹر شوکت علی‘ ڈاکٹر ثمر عباس نقوی اور ڈاکٹر امیر بی بی شامل تھے۔صدر مجلس کے طور پر اپنے خطاب میں وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹر محمد اشرف نے کہا کہ آج کا نوجوان موبائل فون اور کمپیوٹر سکرین سے اس قدر جڑ گیا ہے کہ اس سے کتا ب بینی اور شعر و ادب سے دلچسپی بتدریج ختم ہوتی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ یونیورسٹی میں شعر و ادب کی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے آرزومند ہیں اور اس کیلئے تمام سرپرستی اور ضروری وسائل فراہم کرنے کیلئے پرعزم ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ انہیں لاتعداد مشاعروں میں شرکت کے ساتھ ساتھ ادیبوں کی محفل میں بیٹھنے کا بھی موقع ملتا رہا ہے اور وہ ذاتی طور پر علامہ اقبالؒ کے بعد سرائیکی شاعر شاکر شجاع آبادی کی شاعری کے زبردست مداح ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشت نو جیسے پلیٹ فارمز کے ذریعے نوجوانوں کو اپنی تخلیقات کو سامنے لانے کا موقع ملتا ہے اور ان کی ابلاغیاتی صلاحیتوں میں نکھار پیدا ہوتا ہے لہٰذا وہ چاہیں گے کہ زیادہ سے زیادہ نوجوان اپنی تحریروں اور شاعری کے ذریعے اس ادبی ٹیم کا حصہ بنیں۔ انہوں نے بتایا کہ علامہ اقبال جرمنی کی ہائیڈرل برگ یونیورسٹی میں زیرتعلیم رہے وہاں ان کے نام سے ایک عمارت اور ایک شاہراہ کو موسوم کیا گیا ہے اور اپنی والدہ کی وفات پر جرمن دریائے کے کنارے بیٹھ کر جو دل گداز شاعری اقبالؒ نے کی ہے وہ پڑھنے کے لائق ہے۔مجلس ادارت کے کنونیئر پروفیسرڈاکٹر شہزاد بسرا نے کہا کہ ماضی بعید میں جب کسی کی کوئی چیز گم ہوجاتی تھی تو مسجد میں اعلان کروایا جاتا تھا کہ اگر کسی کو مل جائے تو شکریہ کا موقع دے لہٰذا وہ سمجھتے ہیں کہ آج ہمارے معاشرے سے ادب گم ہوگیا ہے‘ کتاب گم ہوگئی ہے اور وہ سماجی خوبصورتیاں گم ہوگئی ہیں جن کے فروغ کی انتہائی ضرورت ہے۔ انہوں نے نوجوانوں پر زور دیا کہ ہمیشہ اپنے اساتذہ اور والدین کی خدمت اور احترام کرتے رہیں انشاء اللہ ان کی کامیابیوں کے دروازے کھلتے چلے جائیں گے۔ تقریب میں شامل شرکاء نے اپنا منظوم کلام بھی حاضرین تک پہنچایا۔