نیو سینٹ ہال میں منعقدہ آگاہی سیمینار میں رکن پنجاب اسمبلی محترمہ فردوس رائے‘ ویمن چیمبرآف کامرس کی صدر مس قرۃ العین‘ چسٹریونیورسٹی برطانیہ کی پروفیسرڈاکٹر باسمہ الٰہی‘سرینا ہوٹل فیصل آباد کی حفصہ درانی‘ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف فوڈ سائنس وٹیکنالوجی کی ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹرنزہت ہما‘ یواین ڈی پی سے رابعہ الیاس‘ مسٹر عمر‘ اوکاشاحفیظ‘ ڈاکٹربینش سرور خاں‘ ڈاکٹر عائشہ ریاض اور ڈین کلیہ فوڈ نیوٹریشن و ہوم سائنسز ڈاکٹر مسعود صادق بٹ نے خواتین شرکاء کو اپنے اندر موجود خوف سے باہر نکلتے ہوئے صلاحیتوں کی بنیاد پر خودروزگار کے ذریعے لامحدود کاروباری مواقعوں سے فائدہ اُٹھانے کی راہ دکھائی۔ رکن پنجا ب اسمبلی محترمہ فردوس رائے نے کہا کہ انہوں نے تین دہائیاں قبل خو د کو فیشن ڈیزائننگ اور بوتیک کے کاروبار سے وابستہ کر لیا تھااور اب وہ چاہتی ہیں کہ نوجوان لڑکیاں بھی اپنے اندر کا خوف ختم کرکے صلاحیتوں اور بزنس آئیڈیاز کو عملی جامہ پہنانے کیلئے آگے بڑھیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی طرف سے کامیاب جوان پروگرام میں فنڈنگ کیلئے خواتین کی خاص طو رپر حوصلہ افزائی کی جاتی ہے لہٰذا ہوہ چاہیں گی کہ مستقبل میں خواتین اپنے بزنس آئیڈیاز کے ساتھ سود سے پاک قرضہ حاصل کرکے نئی کامیابیاں سمیٹیں۔ ڈاکٹر نزہت ہما نے اپنے استقبالیہ خطاب میں کہا کہ پاکستان کی خواتین کو آزادی کی نہیں بلکہ احترام اور پذیرائی کی ضرورت ہے تاکہ وہ اپنی صلاحیتوں کا بہتر استعمال کرتے ہوئے اپنے ساتھ ساتھ فیملی اور سوسائٹی کیلئے کچھ کرنے کیلئے آگے بڑھ سکیں۔انہوں نے کہا کہ ان کے انسٹی ٹیوٹ سے گریجوایٹ ہونے والے درجنوں نوجوان لڑکے لڑکیاں ملازمت کے بجائے اپنے کاروبارکے لیکر آگے بڑھے ہیں جو یقینی طور پر زیرتعلیم بچوں کیلئے روشن مثال ہے۔ ویمن چیمبرآف کامرس کی صدر مس قراۃ العین نے کہا کہ آج کی خواتین کو ماضی کے مقابلے میں لامحدود مواقع حاصل ہیں جن کے ذریعے وہ نہ صرف معاشی طور پر خود مختار و مستحکم ہوسکتیں ہیں بلکہ دوسروں کیلئے بھی روزگارکے ذریعہ بن سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کا ادارہ یونیورسٹی میں زیرتعلیم نوجوان لڑکیوں کیلئے خاص طو رپر کاروباری لحاظ سے تربیتی ورکشاپ اور سپیکر کا اہتمام کر سکتا ہے۔ موٹیویشنل سپیکر مسٹر عمر نے شرکاء پر زور دیا کہ اپنی خوبیوں کا بینک اکاؤنٹ بڑھاتے چلیں جائیں اور ”ڈر سے آگے جیت“ کے سلوگن کو عملی جامہ پہناتے ہوئے اپنی دنیا خود تخلیق کریں۔ یونیورسٹی ہی سے گریجوایٹ ہوکر آن لائن انٹرنیشنل بزنس کاحصہ بننے والے نوجوان اوکاشا حفیظ نے بتایا کہ آج کے نوجوان لڑکے لڑکیوں کیلئے اپنی صلاحیتوں کوپرکشش بنانے اور عالمی بزنس میں حصہ دار بننے کے بے پناہ مواقع موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج اچھوتے بزنس آئیڈیا کے ساتھ فنڈنگ چنداں مسئلہ نہیں رہی لہٰذا ضرورت صرف اس امر کی ہے کہ نوجوان خود کو ڈیجیٹل مارکیٹنگ‘ ایکسٹریم کامرس اور وی بی سی کے ساتھ منسلک کریں توانہیں کامیاب بزنس مین بننے سے کوئی طاقت نہیں روک سکتی۔انہوں نے کہا کہ ناکامی کے خوف سے گھبرانے کے بجائے اللہ پر بھروسہ کرتے ہوئے آگے بڑھیں اور اپنے بزنس آئیڈیاز کو عملی طو رپر آگے بڑھاتے ہوئے اسے دوسروں کیلئے ایک کامیاب بزنس ماڈل کے طور پر متعارف کروائیں۔خواتین کے دن کے حوالے سے اقبال آڈیٹوریم کی آرٹ گیلری میں فن پاروں کے نمائش میں ڈاکٹر عائشہ ریاض‘ عائشہ ثمرین‘ تہمینہ افضل‘ طیبہ طاہر‘ رینا خالد‘ بشریٰ خالد‘ وردہ طارق‘ فریحہ غفار اور کرن خالد کے فن پارے موجود تھے۔
اکیڈیمیا اور انڈسٹری کے مابین روابط کو مضبوط بناکر ملک کی ترقی کیلئے ایسی مضبوط بنیاد استوار کی جا سکتی ہے جو علم کی بنیاد پر معاشی ترقی کویقینی بنانے کا راستہ ہموار کرے گی۔ یہ باتیں زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے ٹریژرو رجسٹرار عمر سعید قادری نے کلیہ زرعی انجینئرنگ کے زیراہتمام فائنل ایئرطلبہ کی پراجیکٹ نمائش کا دورہ کرتے ہوئے کہیں۔ ڈین کلیہ زرعی انجینئرنگ و صنعتیات پروفیسرڈاکٹر اللہ بخش‘ چیئرمین شعبہ سٹرکچرو انوائرمنٹل انجینئرنگ ڈاکٹر عبدالناصر اعوان‘ چیئرمین شعبہ آبپاشی و نکاسی آب ڈاکٹر محمد ارشاد‘چیئرمین فارم مشینری ڈاکٹر محمداعظم خاں‘ چیئرمین انرجی سسٹم انجینئرنگ ڈاکٹر انجم منیر‘ڈاکٹر عثمان فریدکے ہمراہ پاکستان سوسائٹی آف ایگریکلچرل انجینئرزاور سوسائٹی آف ایگریکلچرانجینئرز اینڈ ٹیکنالوجسٹس کے اشتراک سے منعقدہ نمائش کا دورہ کرتے ہوئے ٹریژرعمر سعید قادری نے کہا کہ ہرچندانڈسٹری کے ذمہ دارن ہمارے ڈگری پروگرامز کے سلیبس ڈیزائن کرنے کے عمل میں حصہ دار ہیں تاہم وہ سمجھتے ہیں کہ اس تعلق کو مزید آگے بڑھاتے ہوئے انڈسٹری کو درپیش مسائل کا اکیڈیمیاکی مدد سے پائیدار حل نکالنے کا راستہ ہموار کیا جائے۔ انہوں نے فائنل ایئرپراجیکٹ نمائش کے انعقا د میں شامل نوجوانوں اور فیکلٹی ارکان کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس طرح انہیں اپنے آئیڈیاز کی بہتر مارکیٹنگ اور اس کے اہم پہلوؤں کو اجاگر کرنے کا موقع ملتا ہے۔ اس موقع پر نوجوان زرعی انجینئرز کیلئے جاب فیئرکا بھی اہتمام کیاگیا تھا جس میں انجینئرنگ سے وابستہ اداروں کے ماہرین نوجوانوں کیلئے اپنے اداروں میں دستیاب ملازمت کے مواقعوں سے آگاہ کرتے رہے۔ نتائج کے مطابق عرفان مناہل اور ابوہریرہ کوبیسٹ پراجیکٹ کا انعام دیا گیا۔ علی ناصر‘ عثمان‘ عمیر اور ماہ نور کے پراجیکٹ کو دوسری پوزیشن جبکہ معین اصغر‘عمیر اور علی کے پراجیکٹ کو تیسرے انعام کا حق دار قرار دیا گیا۔محمد رحمان‘ فدا محمد‘دانش‘ عبدالرحمن‘ محمد ارسلان اور ساتھیوں کے پراجیکٹس کو بھی خصوصی طو رپر سراہتے ہوئے انعامات سے نوازا گیا۔