یہ باتیں زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹر ظفر اقبال رندھاوا نے ڈاکٹر لی جے ہاﺅ اور ڈاکٹر سیوجنگ اواک کی قیادت میں وائس چانسلرچیمبر میںملنے والے چھ رکنی کورین وفد سے ملاقات میں کہیں۔ڈائریکٹر اورک ڈاکٹر ظہیر احمد ظہیر‘ ڈائریکٹر پلاننگ و ڈویلپمنٹ عرفان عباس ‘ شعبہ تھیریوجنالوجی کے ڈاکٹر اعجاز احمداوراسسٹنٹ پروفیسراورک ڈاکٹر خرم ضیاءکے ہمراہ وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹر ظفر اقبال رندھاواسے ملاقات کرنے والے کورین وفد میں ڈاکٹر کیون کم‘چانگ وان ڈانگ‘چوئی یو لم اور ڈاکٹر جوہیون چوشامل تھے۔ ڈاکٹر ظفر اقبال رندھاوا نے کہا کہ ہرچندپراجیکٹ کی پلاننگ کمیشن آف پاکستان میں سینٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی سے منظوری ہوچکی ہے تاہم ان کی کوشش ہوگی حکومت کو لائیوسٹاک و ڈیری اور فارم مشینری کے حوالے سے نئی کورین تجاویز کونظرثانی شدہ پراجیکٹ کا حصہ بنانے پر زور دیا جائے۔انہوں نے کہا کہ وہ کورین پراجیکٹ کو مزید بہتر بنانے اور اس میں مسلسل پیش رفت کیلئے ایک فعال ورکنگ گروپ تشکیل دینا چاہتے ہیں تاکہ اسے فاسٹ ٹریک پر عملی جامہ پہنایا جا سکے۔ کورین وفد کے قائد ڈاکٹر لی جے ہاﺅ نے بتایا کہ کورین ماہرین کی ٹیم فی کس 9لیٹر دودھ دینے والے جانوروں کو ٹیکنالوجی کے موثر استعمال سے 32لیٹرتک لیجانے میں کامیاب ہوگئی ہے اور جانوروں میں مصنوعی نسل کشی کے جدید ترین طریقہ سے نر کے بجائے مادہ جانور کی پیدائش کے امکانات کو بھی کافی حد تک یقینی بنالیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان میں لائیوسٹاک کے شعبہ میں ترقی کے بے پناہ امکانات ہیں جن سے صحیح معنوں میں استفادہ کیلئے کورین ٹیکنالوجی کے ذریعے پاکستان کی مدد کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے لائیوسٹاک انڈسٹری کو مستقبل میں کورین ایگریکلچرکا انجن قرار دیتے ہوئے کہا کہ لائیوسٹاک بریڈنگ اور سیکسنگ ٹیکنیک کی بدولت پاکستان میں بھی پیداوار اور کسان کی آمدنی بڑھانا ممکن ہوگی۔کورین وفد نے بعد ازاں کلیہ ویٹرنری سائنس اوریونیورسٹی کا ڈیری فارم کا بھی دورہ کیا۔
زرعی یونیورسٹی فیصل آباد میں زرعی ترقی کیلئے نوجوان سائنس دانوں پر مشتمل ماڈرن ویلیوچین ورکنگ گروپ تشکیل دیا جائے گا تاکہ مختلف ماہرین ایک جیسے پیشہ وارانہ اُمور میں علیحدہ پیش رفت کے بجائے ٹیم کی صورت میں اپنے معاملات کو یکسوئی کے ساتھ آگے بڑھاکراپنے مقاصد حاصل کر سکیں۔ آسٹریلین سینٹر فار انٹرنیشنل ایگریکلچرل ریسرچ سے ڈاکٹر گیراڈ میک ایویلی‘ ڈاکٹر ٹم سن‘ ڈاکٹر راج ایکاری اور ڈاکٹر منور کاظمی پر مشتمل وفد سے ملاقات میں زرعی یونیورسٹی فیصل آبا دکے وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹر ظفر اقبال رندھاوا نے کہا کہ ویلیوچین مراحل میں انسانی صحت کی ضروریات کومدنظر رکھا جانا چاہئے کیونکہ پھل اور سبزیوں کی ویلیوچین میں بعض معاملات میں کیمیکلز کے استعمال پر اُٹھنے والے سوالیہ نشان ماہرین کی توجہ کا طلب گار ہے۔آسٹریلین سنٹر کے سالانہ اور پلاننگ ریویودورہ کے سلسلہ میں ملنے والے آسٹریلین وفد سے بات چیت میں ڈاکٹر ظفر اقبال رندھاوانے کہا کہ اے سی آئی اے آر کے ساتھ یونیورسٹی کی خوشگوار پارٹنرشپ دہائیوں پر محیط ہے جس میں مزید گہرائی اور گرمجوشی کیلئے پرعزم ہیں۔ کنٹری مینیجرACIARڈاکٹر منور کاظمی نے کہا کہ زرعی یونیورسٹی واحد پاکستانی دانش گاہ ہیں جہاں آسٹریلین جامعات سے فارغ التحصیل سکالرز کی سب سے بڑی تعداد موجود ہے جو اپنی پیشہ وارانہ مہارتوں میں متنوع تجربہ کے حامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کا ادارہ دنیا بھر میں اپنے پارٹنر ممالک کے ساتھ دس سالہ سٹرٹیجک شراکت داری منصوبے پر غور کر رہا ہے جس کی حکومت پاکستان سے منظوری سے قبل یونیورسٹی ماہرین سے بھی مشاورت کی جائے گی۔
انسٹی ٹیوٹ آف ہارٹیکلچرل سائنسز کے ڈائریکٹر پروفیسرڈاکٹر امان اللہ ملک نے کہا کہ ان کی ٹیم پاکستان میں زرعی اجناس ‘ پھل اور سبزیوں کے کامیاب ویلیو چین ماڈلزکودوسرے شہروں میں بھی متعارف کروانے کا اراداہ رکھتی ہے جس کیلئے وہ آسٹریلین اداروں کے ساتھ قریبی رابطے میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریسرچ فار ڈویلپمنٹ کے فلسفے کے تحت وہ بیشتر منصوبوں میں کاشتکاروں‘ پراسیسرزاور مارکیٹنگ سے وابستہ لوگوں کو شامل رکھتے ہیں تاکہ کھیت سے صارف کی میز تک کے تمام مراحل میں حائل رکاوٹوں کی نشاندہی کے بعد ایک بہترین ویلیوچین ماڈل متعارف کروایا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی اور آسٹریلین سنٹر کے مابین ایگریکلچر ویلیو چین کولیبریٹوریسرچ کے پلیٹ فارم سے1.3ملین ڈالر مالیت کے منصوبے کا باقاعدہ معاہدہ گزشتہ روز طے پا چکا ہے جس میں پاکستان میں دالوں کا ماڈرن ویلیوچین سسٹم متعارف کروانے کیلئے تحقیق کی جائے گی۔ ملاقات میں ڈاکٹراسسٹنٹ پروفیسرانسٹی ٹیوٹ آف بزنس مینجمنٹ سائنسز ڈاکٹر مبشرمہدی بھی ملاقات میں موجود تھے۔