عالمی یوم خوراک کے حوالے سے زرعی یونیورسٹی فیصل آبا دکی فیکلٹی فوڈ‘ نیوٹریشن و ہوم سائنس اور شعبہ فوڈ انجینئرنگ کے زیراہتمام خصوصی سیمینار اور آگاہی واک کا انعقاد کیا گیا۔ کلیہ فوڈ نیوٹریشن و ہوم سائنس کے ڈین پروفیسرڈاکٹر مسعود صادق بٹ نے اپنے خطاب میں کہا کہ دنیا کی آبادی آئندہ تین دہائیوںمیں دوگنا ہوجائے گی جس کیلئے زرعی پیداوار میں کم از کم 60فیصد اضافہ ناگزیر ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہرچند کیمیکل کھادوں کے استعمال اور دستیاب ٹیکنالوجی کو برو ئے کار لانے کے باوجود زرعی پیداوار جمود کا شکار ہے لہٰذا ہمیں اپنے عام کسانوں تک نئی اور سستی ٹیکنالوجی کی دستیابی یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ کھیت سے صارف تک پہنچنے کے دوران ضائع ہونیوالی 40فیصد خوراک کو بھی بہتر مینجمنٹ سے استعمال میںلانا ہے تاکہ بڑھتی ہوئی آبادی کی ضروریات پوری کی جا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں زمین‘ پانی‘ ماحولیات‘ جنگلات اور حیاتیاتی تنوع کو برقرار رکھتے ہوئے پائیدار زرعی ترقی کو یقینی بنانے کیلئے اپنی صلاحیتیں بروئے کار لانا ہوں گی ۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان سمیت ‘ عرب دنیا اور ترقی یافتہ ممالک میں غذائی عادات اورترجیحات کی وجہ سے خوراک کا ایک بڑا حصہ ضائع ہورہا ہے جسے انسانی استعمال میں لا کر بہت سے بھوکوں کی ضرورت کو پورا کیا جا سکتا ہے۔ڈین کلیہ زرعی انجینئرنگ و ٹیکنالوجی پروفیسرڈاکٹر اللہ بخش نے افپری گلوبل ہنگرانڈیکس رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں 36فیصد انسانوں کو غذائی قلت کا سامنا ہے اور دنیا کے 119ممالک میں اس کی 106ویں پوزیشن پالیسی سازوں کیلئے سنجیدہ کاوشوں کی متقاضی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنی غذائی عادات اور ترجیحات میں احتیاط کرتے ہوئے موٹاپے کا باعث بننے والے عوامل پر بھی نظر رکھنا ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ زیروہنگر پروگرام کے اہداف حاصل کرنے کیلئے دوسرے اقدامات کے ساتھ ساتھ سکول کی سطح پر نیوٹریشن پروگرام کی مکمل عملداری بھی یقینی بنائی جانی چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں خوراک کی چنداں کمی نہیں لیکن غذائی اجزاءکی حامل خوراک اور اس کی بڑھتی ہوئی قیمتوں نے اسے بہت سے لوگوں کی پہنچ سے دور کر دیا ہے لہٰذا ایسے افراد کیلئے حکومتی سبسڈی کے دائرہ کار کوبڑھانے کی ضرورت ہے۔ سیمینار سے چیئرمین فوڈ انجینئرنگ ڈاکٹر محمد اعظم‘ پاور پیک جنریٹرزکے میاں اعجاز محمود‘ڈاکٹر ضیاءاحمد‘ ڈاکٹر آمنہ سحر‘ انجینئر محمد ارشد‘ ڈاکٹر عمران پاشا‘ ڈاکٹر عاطف رندھاوا‘ ڈاکٹر کامران ودیگر نے بھی خطاب کیا۔ بعد ازاں عالمی یوم خوراک کے توسط سے آگاہی واک کی قیادت ڈاکٹر مسعود صادق بٹ‘ ڈاکٹر اللہ بخش نون اور چیئرمین فوڈ انجینئرنگ ڈاکٹر رانا محمد اعظم خاں نے کی۔