چار روزہ سپورٹس گالہ کی اختتامی تقریب اتھلیٹکس گراﺅنڈ میں منعقد ہوئی جس کے مہمان خصوصی یونیورسٹی کے وائس چانسلرپروفسرڈاکٹر ظفر اقبال رندھاوا تھے جبکہ بریگیڈیئر(ر) احمدرضا صدیقی اور کرنل (ر) اعجاز احمد ناصر نے مہمانان اعزاز کے طو رپر تقریب میں شرکت کی۔ فاتح ٹیموں اور کھلاڑیوں میں انعامات تقسیم کرتے ہوئے وائس چانسلرڈاکٹر ظفر اقبال رندھاوا نے کہا کہ یونیورسٹی گراﺅنڈز سے ان کا تعلق گزشتہ چالیس برس سے ہے اور انہیں یہ دیکھ کر انتہائی مسرت ہوتی ہے کہ آج صبح سویرے ماضی کے مقابلے میں زیادہ نوجوان گراﺅنڈز میں موجود ہوتے ہیں تاہم وہ ان میں مزید اضافے کے خواہش مند ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آج کے نوجوان کمپیوٹر اور موبائل سکرینز پر توجہ مرکوز کرکے روزانہ گھنٹوں خلائی عشق میں ضائع کر رہے ہیں لیکن اگر وہ یہی وقت گراﺅنڈز میں کسی کھیل میں مصروف رہ کر گزارے تو زیادہ بہترنتائج حاصل کر سکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ آج کا نوجوان ٹیکنالوجی کو استعمال نہیں کر رہا بلکہ بدقسمتی سے اس کے ہاتھوں میں کھیل کر اپنی توانائیاں ضائع کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ زندہ قوموں کے گراﺅنڈز آباد ہوتے ہیںاور وہ سمجھتے ہیں کہ کھیلوں میں شرکت سے نوجوانوں میں سپورٹس مین سپرٹ‘شعور میں پختگی پیدا ہوتی ہے لہٰذا وہ چاہتے ہیں کہ یونیورسٹی کا ہر نوجوان کو اپنی انرجی سپورٹس میں صرف کرے۔
انہوں نے سپورٹس گالہ کے انعقاد میں انٹرلوپ انتظامیہ کے کردار کو خصوصی طور پر سراہتے ہوئے کہا کہ سپورٹس سرگرمیوں کی حوصلہ افزائی اور وسائل فراہم کرنا اتنا ہی ضروری ہے جتنا کسی بھی نیک کام کیلئے وقت اور سرمایہ صرف کرنا۔ انٹرلوپ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر بریگیڈیئر(ر) احمد رضاصدیقی نے کہا کہ جدید دنیا میں ممالک کے مابین مقابلے جنگی ہتھیاروں اور جنگی میدانوں میں نہیں بلکہ کھیلوں کے گراﺅنڈز میں ہورہا ہے اور آج سپورٹس میں عالمی رینکنگ کا حصہ بننے والے کھلاڑیوں کی وجہ سے ان کے ممالک کودنیا جانتی ہے۔
انہوں نے فائنل مقابلے تک پہنچنے والی ٹیموں کے کھلاڑیوں کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا کہ ان کا ادارہ مستقبل میں بھی سپورٹس مقابلوں کیلئے وسائل فراہم کرتا رہے گا۔ انٹرلوپ ویلفیئر ٹرسٹ کے سیکرٹری کرنل (ر) اعجاز ناصر نے بتایا کہ ان کا ادارہ مستقبل قریب میں یونیورسٹی کے ساتھ سپورٹس سہولیات کی فراہمی کے حوالے سے معاہدے پر دستخط کرے گا جس کے ذریعے یونیورسٹی نوجوانوں کیلئے سپورٹس میں مزید آگے بڑھنے کے مواقع پیدا ہوں گے۔ تقریب میں اوشین اولمپکس میں پاور لفٹنگ چمپئن احمد لودھی کو بھی یادگاری شیلڈعطاءکی گئی۔ تقریب میں چیئرمین سپورٹس بورڈ ڈاکٹر محمداشفاق‘ ڈین کلیہ زراعت ڈاکٹر آصف تنویر‘ناظم اُمور طلبہ ڈاکٹر شہباز طالب ساہی‘ اسسٹنٹ ڈائریکٹر سپورٹس فاروق اقبال اور میاں ذیشان اکرم بھی موجود تھے۔ چار روزہ سپورٹس گالہ میں نیشنل ٹیکسٹائل یونیورسٹی‘ گورنمنٹ کالج یونیورسٹی‘ ڈی پی ایس ‘ گورنمنٹ پوسٹ گریجوایٹ کالج سمن آباد اور زرعی یونیورسٹی کی ٹیمیں کرکٹ‘ ہاکی‘ فٹ بال اوروالی بال مقابلوں میں شرکت کر رہی ہیں۔ سپورٹس گالہ جمعرات 13دسمبر تک جاری رہے گا۔
زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کی کلیہ ویٹرنری سائنس کے زیراہتمام ون ہیلتھ پر ایک روزہ سمپوزیم کا انعقادکیا گیا۔ یونیورسٹی کے نیو سینٹ ہال میں منعقد ہونے والے سمپوزیم کے مہمان خصوصی ڈین کلیہ ویٹرنری سائنس ڈاکٹر ظفر اقبال قریشی تھے جبکہ ون ہیلتھ کے فوکل پرسن و چیئرمین شعبہ پیراسٹالوجی ڈاکٹر سہیل ساجد نے کلیدی خطاب کے دوران ون ہیلتھ کے فلسفے اور اس میں کی جانیوالی تحقیقات کے حوالے سے اپنا تحقیقی مقابلہ پیش کیا۔ سمپوزیم میں دی بروک پاکستان کے ڈاکٹر محمد سلیم نے خطبہ استقبالیہ میں کہا کہ ون ہیلتھ ایسا مربوط پروگرام ہے جس میں انسانی صحت کو ماحول اور حیوانی صحت سے مشروط کیا گیا ہے جس میں ایسی پالیسیاں ‘پروگرامز اور قانون سازی کی جاتی ہے جس کے ذریعے مختلف سیکٹرانسانی صحت کو یقینی بنانے کیلئے ماحولیات اور حیوانی صحت کوبہتربنانے کی راہ ہموار کی جاتی ہے۔ ڈین کلیہ ویٹرنری سائنس ڈاکٹر ظفر اقبال قریشی نے سمپوزیم کے منتظمین کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے اس پروگرام کی روشنی میں ہمیں اپنے طرز معاشرت میں بہتری کیلئے انفرادی اور اجتماعی سطح پر کاوشیں بروئے کار لانا ہونگی۔ انہوں نے کہا کہ سمپوزیم کے ذریعے اکیڈیمیا‘ انڈسٹری اور حکومتی اداروں کو ایک کی چھت تلے جمع کیا گیا ہے جس مستقبل میں بھی جاری رکھا جائے گا۔ دی بروک پاکستان کے محمد نعیم عباس شاہ نے ون ہیلتھ کو ون ویلفیئر سے تعبیر کرتے ہوئے کہاکہ انسانی ‘ حیوانی صحت اور ماحولیاتی بہتری کو یقینی بناکر کرہ ارض پر پائیدار زندگی کا راستہ ہموار کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبہ پنجاب میں اینٹوں کے بھٹوں کو چند دنوں کیلئے بند کرکے ماحولیات کو بہتر بنانے کی طرف پیش قدمی کی گئی ہے جبکہ حکومت پاکستان کی طرف سے دس ارب درختوں کا ہدف بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے۔ سمپوزیم سے شعبہ پتھالوجی کے ڈاکٹر محمد کاشف سلیمی‘ ڈاکٹر مصباح اعجاز‘ ڈائریکٹر پائیدار زراعت ڈبلیو ڈبلیو ایف ڈاکٹر عارف ایچ مخدوم‘ انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ہیلتھ کے آصف محمود‘ این اے آر سی اسلام آباد کے ڈاکٹر آغا وقار یونس‘ ڈاکٹر فاروق طاہر‘ ڈاکٹر سجادالرحمن ڈائریکٹر مائیکروبیالوجی‘ ڈاکٹر مزمل حسین‘ ڈاکٹر کنول رحمان‘ ڈاکٹر حامد صدیقی‘ ڈاکٹر محمد عثمان قمر و دیگر نے بھی خطاب کیا۔