پاکستان کو زرعی و معاشی طور پر مضبوط بناکرعالمی سطح پر اپنی آواز کومزید توانا بناتے ہوئے کشمیر کو پاکستان کا حصہ بناکرخطے کوامن‘ سکون اور ترقی سے ہمکنار کریں گے۔ یوم یکجہتی کشمیر کے حوالے سے زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے نیو سینٹ ہال میں سینئر ٹیوٹر آفس اور تعلقات عامہ و مطبوعات کے اشتراک سے یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر منعقدہ سمینارسے خطاب کرتے ہوئے یونیورسٹی کے وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹر اقرار احمد خاں نے کہا کہ کشمیری عوام اپنے لہو کے ساتھ گزشتہ 70برسوں سے پاکستان کی آزادی کومکمل کرنے کی جنگ لڑ رہے ہیں جو فی الحقیقت پاکستان کی خوشحالی اور ترقی کی جنگ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں مسئلہ کو حل کرنے کیلئے واضح پیش رفت کے باوجود کسی نتیجہ پر نہ پہنچنے کی وجہ سے برصغیر میں خوشحالی کے کئی مواقع ضائع ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہرچند جنوبی ایشیاء میں قیام امن کیلئے مسئلہ کشمیرکوکشمیری عوام کی اُمنگوں کے مطابق حل کرنا ضروری ہے تاہم پاکستان کے اندر بہتر حکومت سازی‘ احساس ذمہ داری اور میرٹ اور انصاف کو پروان چڑھاکر اسے معاشی ٹائیگربنانے کیلئے انفرادی و اجتماعی سطح پر کمربستہ ہونا ہوگا۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ مقبوضہ کشمیر میں جذبہ حریت میں دی جانیوالی قربانیاں رائیگاں نہیں جانے دی جائیں گی اور کشمیریوں کواستصواب رائے کا حق ضرور مل کر رہے گا۔ ڈین کلیہ زراعت ڈاکٹر عبدالسلام خاں نے کہا کہ ہمیں پاکستان میں بہترگورننس‘ خوداحتسابی اور شفافیت کو فروغ دے کر معاشی خوشحالی کو یقینی بناتے ہوئے کشمیرکوپاکستان کی شہ رگ قرار دینے کے حوالے سے قائد اعظم ؒ کے الفاظ کوحقیقت کا روپ دینا ہے۔ انہوں نے کہاکہ کشمیری عوام عالمی ضمیر کے بند دروازے پر مسلسل دستک دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ کشمیری عوام گزشتہ سات دہائیوں سے ظلم و بربریت کے سامنے سینہ سپر ہیں اور اب وقت آگیا ہے کہ عالمی طاقتوں کو مسئلہ کشمیر کاقابل قبول حل ڈھونڈنے میں مزید تاخیر نہیں کرنے چاہئے کیونکہ دو ایٹمی قوتوں کے مابین تنازعہ کی وجہ سے اربوں انسانوں کا مستقبل داؤ پر لگا ہوا ہے۔سیمینار سے ڈاکٹر محمد جلال عارف‘ ڈاکٹر طاہرصدیقی‘ ڈاکٹر اطہر جاوید خاں‘ شعیب عزیز‘ ہارون‘ احتشام اور محمد زبیر نے بھی خطاب کیا۔