کورین انٹرنیشنل کوآپریشن ایجنسی (کوئیکا) کے تعاون سے 7ملین ڈالر مالیت کے پانچ سالہ پراجیکٹ کے ذریعے نچلی سطح پر مناسب خوراک کا شعور اجاگر کرنے کے ساتھ ساتھ سکول کی سطح پر بچوں کو نیوٹریشن سے بھرپور غذاء کی فراہمی بھی یقینی بنائی جائے گی۔ زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف فوڈ سائنس و ٹیکنالوجی کے زیراہتمام بچوں اور خواتین کی صحت میں نیوٹریشن کے کردار پر منعقدہ بین الاقوامی سیمینار کے افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کورین سائنس دان ڈاکٹر جیہان کم نے بتایا کہ مذکور ہ پروگرام کے ذریعے زرعی یونیورسٹی کے ماہرین ملک میں غذائی قلت کے بڑھتے ہوئے رجحان میں کمی کیلئے اپنی کاوشیں بروئے کار لائیں گے۔ یونیورسٹی کے وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹر محمد اشرف (ہلال امتیاز) نے توقع ظاہر کی کہ مجوزہ سینٹر آف ایکسی لینس کے ذریعے وزیراعظم پاکستان عمرا ن خان کے احساس پروگرام میں شامل نیوٹریشن سرگرمیوں کو وسیع کرنے اور مقررہ اہداف کے حصول میں مدد ملے گی۔ انہوں نے بتایا کہ ہمارے مقابلے میں چین نے اپنی خوراک سے گندم اور چاول کو کم کرتے ہوئے مکئی کو شامل کیا ہے جس کی وجہ سے وہاں غذائی قلت کی شرح میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاک کوریا نیوٹریشن سنٹر کے ذریعے یونیورسٹی کے انٹرنیشنلائزیشن پروگرام کو مزید تقویت ملے گی جس کے ذریعے دنیا کے موقر اداروں کے ساتھ پیشہ وارانہ نیٹ ورکنگ کو وسیع کرنے کا موقع ملے گا۔انہوں نے کہاکہ گندم اور چاول میں فولاد اور زنک کی کمی کی وجہ سے ہمیں ان پر انحصار کم کرتے ہوئے مکئی کو بھی اپنی خوراک کا باقاعدہ حصہ بنانا چاہئے تاکہ فولاد‘ زنک اور دوسرے ایمائنوایسڈزکی کمی کو دور کرتے ہوئے ایک صحت مند اور توانا قوم کو پروان چڑھایا جاسکے۔ ڈین کلیہ فوڈ نیوٹریشن و ہوم سائنس ڈاکٹر مسعود صادق بٹ نے اپنے ابتدائی کلمات میں بتایا کہ پچاس فیصد آبادی غذائی کمی کا شکار ہونے کی وجہ سے پوری طرح اپنی صلاحیتیں بروئے کار نہیں لا پا رہی لہٰذا اگر انہیں بہتراور متوازن خوراک کی فراہمی یقینی بنادی جائے تو صحت سے متعلق اخراجات میں کمی کے ساتھ ساتھ وہ پاکستان کے جی ڈی پی میں کم سے کم تین فیصد اضافے کا باعث بنیں گے۔ ڈائریکٹر جنرل نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف فوڈ سائنس و ٹیکنالوجی ڈاکٹر نزہت ہما نے شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔