انہوں نے کہا کہ عالمی ضمیر کشمیری مسلمانوں کے ساتھ بھارتی مظالم پر مجرمانہ خاموشی کا شکار ہے جس کی وجہ سے کشمیر کے لوگوں کی جانوں اور عصمتوں کو شدید خطرات لاحق ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اپنے کشمیری بہن بھائیوں کے ساتھ وابستگی کو ایمان کا حصہ قرار دیتا ہے اور کشمیر کی آزادی تک اس جدوجہد میں انہیں تنہا نہیں چھوڑا جائیگا۔ سینئر ٹیوٹر، ڈاکٹر اطہر جاوید نے کہا کہ یونیورسٹی نے 25 جنوری سے 05فروری تک ہفتہء یک جہتی کشمیر منایا جس میں مصوری، پوسٹرز اور شعر و شاعری کے مقابلہ جات کے علاوہ بحث و مباحثہ کا اہتمام کیا جس میں طلبہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔کنٹرولر امتحانات، ڈاکٹر محمد طاہر صدیقی نے کہا کہ ہندوستان کے حکمرانوں نے ظلم و بر بریت کی جو داستانیں رقم کرنا شروع کی ہیں اس کے خطے پر جنگ کے اثرات کی صورت میں بھیانک نتائج سامنے آ سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی جبر و استبداد یونہی جاری رہا تو بات مذمت سے مرمت کی طرف بھی جا سکتی ہے۔ تقریب سے ڈبیٹنگ کلب کے مقررین نے خطاب کیا اور کشمیر کے بارے میں مختلف پہلوؤں کو اجاگر کیا۔
یونیورسٹی کے ڈین کلیہ سوشل سائنسز، ڈاکٹرمحمود احمد رندھاوا، ڈین کلیہ زرعی انجینئرنگ، ڈاکٹر اللہ بخش، ناظم امور طلبہ، ڈاکٹر شہباز طالب ساہی، ڈائریکٹر اورک، ڈاکٹر ظہیر احمد ظہیر، چیف ہا ل وارڈن، ڈاکٹر محمد یٰسین، ڈاکٹر سرفراز، ڈاکٹر ریاض احمد ورک اور دیگر فیکلٹی ممبرز اور طلبہ و طالبات کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور ریلی میں شرکت بھی کی۔