زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف فوڈ سائنس و ٹیکنالوجی ڈین کلیہ فوڈ نیوٹریشن و ہوم سائنس ڈاکٹر مسعود صادق بٹ اور ڈی جی نیف سیٹ ڈاکٹر نزہت ہما کے ہمراہ پاک۔ انڈونیشیاء فوڈ اینڈ نیوٹریشن فیسٹیول کا افتتاح اور پام آئل پر منعقدہ بین الاقوامی کانفرنس میں مہمان خصوصی کے طو رپر خطاب کرتے ہوئے انڈونیشیاء کے سفیر نے کہا کہ ان کا ملک پام آئل کی پیداوار اور اس کی عالمی تجارت کا اہم اور کلیدی ملک ہے تاہم وہ سمجھتے ہیں کہ زراعت کے شعبہ میں دونوں ممالک کو ایک دوسرے کے تجربات سے بہت کچھ سیکھنا ہے جس کیلئے مشترکہ کاوشیں بروئے کار لائی جانی چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی طرح انڈونیشیاء کی مجموعی شرح نمومیں زرعی شعبہ ایک اہم کردار ادا کر رہا ہے جس میں اضافے کیلئے تعلیم و ثقافت کے شعبے دونوں برادر مسلم ممالک کے عوام کو ایک دوسرے کے مزید قریب کرنے کا باعث بن سکتے ہیں۔ ڈین کلیہ فوڈ‘ نیوٹریشن و ہوم سائنس ڈاکٹر مسعود صادق بٹ نے توقع ظاہر کی کہ دونوں ممالک کے قریبی تعلقات مشترکہ اہداف کے حصول میں آسانیاں پیدا کرنے کا باعث بنیں گے جس سے عام آدمی کے مسائل کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ پام آئل کے ذریعے انسانی جسم میں کولیسٹرول سطح کو کم کرنے‘ دماغی صحت اور بالوں کی بہتر حالت کو برقرار رکھنے کے ساتھ ساتھ وٹامن اے کے ذریعے جلداوربالوں کی صحت کو بہتر کرنے میں مدد مل رہی ہے۔ یونیورسٹی آف چیسٹر برطانیہ کی ڈاکٹر باسمہ الٰہی نے پام آئل کی امتیازی خوبیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اسے انسانی غذاء کا حصہ بناکر ایک صحت مند اور توانا معاشرہ تشکیل دیا جا سکتا ہے۔یونیورسٹی آف فیصل آباد کے ریکٹر ڈاکٹر شوکت پرویز نے پام آئل کی افادیت و اہمیت پر سیمینار اور پاک۔ انڈونیشیاء فوڈ و نیوٹریشن فیسٹیول کے انعقاد پر منتظمین کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے مواقع پیدا کرکے عوام کی سطح پر تعلقات میں گرمجوشی پیدا کرنے کی راہ ہموار کی جا سکتی ہے۔ ڈائریکٹر جنرل نیشنل انسٹی ٹیو ٹ آف فوڈ سائنس و ٹیکنالوجی ڈاکٹر نزہت ہمانے کہا کہ اُمید ظاہر کی کہ پاک۔ انڈونیشیاء فوڈ و نیوٹریشن فیسٹیول کے ذریعے دونوں ممالک کوایک دوسرے کی غذائی ترجیحات‘ طریقہ کار اور خوشی کوانجوائے کرنے کی روایات سے جانکاری کا موقع ملتا ہے۔ اس موقع پر دونوں ممالک کے فوڈ آئٹمزکی نمائش بھی کی گئی تھی۔